Posts
A. G. Faizi media
- Get link
- Other Apps
رمضان المبارک کے تین گھنٹے بہت قیمتی ہیں، پس اگر تم ان کی حافظت کرو تو یہ تین گھنٹے ماہ رمضان کے آخر تک نوے گھنٹے ہوجائیں گے !!! یہ تین گھنٹے👇🏻: ۱♥️: افطار کا گهنٹہ، افطاری جلدی تیار کیجئے اور دعا کے لئے وقت نکالئے کیونکہ روزه دار کی دعا اس وقت رد نہیں ہوتی لہذا خود اپنے لئے اور اپنے عزیزوں اور مرحومین کے لیے دعا کریں- ۲♥️: دوسرا گهنٹہ: رات کا آخری گهنٹہ پس خداوندعالم سے خلوت کرو کہ اللہ آواز دیتا ہے آیا کوئی درخواست کرنے والا ہے کہ میں قبول کروں آیا کوئی استغفار کرنے والا ہے کہ میں اس کو معاف کردوں پس اس تم وقت استغفار کرو- ۳♥️: تیسرا گھنٹہ: صبح کی نماز کے بعد سے سورج نکلنے تک مصلے پر بیٹھے رہنا اور ذکر خدا کرنا- 🟢یہ نوے(۹۰) گهنٹے ہیں ان اوقات پر مداومت کرو, ذکر خدا کرو اور غیبت سے دوری ... نماز پنجگانہ اور نافلہ بجا لاو کہ صرف تیس دن ہیں اور بہت جلدی گزر جائیں گے- تین دعائیں اپنے سجدوں میں پڑهئے👇🏻 1- اللهم إنی أسألك حسن الخاتمة 2- اللهم ارزقني توبة نصوحه قبل الموت 3- ياالله یارحمن یارحیم یا مقلب القلوب ثبّت قلبي علي دينك اگر یہ متن آگے بهیجنا چاہتے ہو تو نیکی کی نیت سے آگے بڑه
A. G. Faizi media
- Get link
- Other Apps
*یہ تحریر ضرور پڑھیں, ایسی تحاریر بہت کم ملتی ہیں* خلیفہ عبدالملک بن مروان بیت اللہ کا طواف کر رہا تھا- اس کی نظر ایک نوجوان پر پڑی- جس کا چہرہ بہت پُر وقار تھا- مگر وہ لباس سے مسکین لگ رہا تھا- خلیفہ عبدالملک نے پوچھا، یہ نوجوان کون ہے۔ تو اسے بتایا گیا کہ اس نوجوان کا نام سالم ہے اور یہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کا بیٹا اور سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کا پوتا ہے۔ خلیفہ عبدالملک کو دھچکا لگا۔ اور اُس نے اِس نوجوان کو بلا بھیجا- خلیفہ عبدالملک نے پوچھا کہ بیٹا میں تمہارے دادا سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا بڑا مداح ہوں۔ مجھے تمہاری یہ حالت دیکھ کر بڑا دکھ ہوا ہے۔ مجھے خوشی ہو گی اگر میں تمھارے کچھ کام آ سکوں۔ تم اپنی ضرورت بیان کرو۔ جو مانگو گے تمہیں دیا جائے گا- نوجوان نےجواب دیا، اے امیر المومنین! میں اس وقت اللہ کے گھر بیتُ اللّٰہ میں ہوں اور مجھے شرم آتی ہے کہ اللہ کے گھر میں بیٹھ کر کسی اور سے کچھ مانگوں۔ خلیفہ عبدالملک نے اس کے پُرمتانت چہرے پر نظر دوڑائی اور خاموش ہو گیا۔ خلیفہ نے اپنے غلام سے کہا- کہ یہ نوجوان جیسے ہی عبادت سے فارغ ہو کر بیتُ اللّٰہ سے باہر آئے، اس